اسلامی اخلاق وآداب

ج- 1- اللہ تعالی کی تعظیم کرنا۔
2- صرف اللہ تعالی کی عبادت کرنا جس کا کوئی شریک نہیں۔
3- اس کی اطاعت کرنا۔
4- اس کی نافرمانی سے باز رہنا۔
5- اللہ تعالی کے فضل واحسان اور بے شمار نعمتوں پر اس کی حمد وثنا بیان کرنا اور اس کے تئیں اظہار تشکر کرنا۔
6- اللہ تعالی کے فیصلوں پر صبر کرنا۔

ج- 1- آپ صلى اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور اقتدا کرنا۔
2- آپ کی اطاعت کرنا۔
3- آپ کی نافرمانی سے باز رہنا۔
4- جن چیزوں کی آپ نے خبر دی ہے ان کی تصدیق کرنا۔
5-بدعت سے دور رہنا اور سنت پر زیادتی نہ کرنا۔
6- خود سے اور تمام لوگوں سے بھی زیادہ آپ سے محبت کرنا۔
7- آپ کی تعظیم کرنا اور آپ کی اور آپ کی سنت کی تائید کرنا۔

ج- 1- معصیت کے سوا دیگر چیزوں میں ان کا حکم ماننا۔
2- ان کی خدمت کرنا۔
3- انہیں سہارا دینا۔
4- ان کی حاجات پوری کرنا۔
5- ان کے لیے دعا کرنا۔
6- ان کے ساتھ ادب سے بات کرنا اور انہیں اف تک نہ کہنا اور یہ ادنی درجہ کی زبانی گستاخی ہے۔
7- ان سے مسکرا کر بات کرنا اور منہ نہ بسورنا۔
8- میں اپنی آواز والدین کی آواز سے اونچی نہیں کروں گا،میں ان کی بات دھیان سے سنوں گا، ،ان کی بات نہیں کاٹوں گا اور انہیں نام سے نہیں پکاروں گا بلکہ ابو امی کہہ کر پکاروں گا۔
9- ان کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے اجازت لے لوں گا۔
10- ان کے ہاتھ اور سر پر بوسہ دینا۔

ج- 1- بھائی، بہن، چچا، پھوپھى، ماموں، خالہ اور باقی تمام رشتہ داروں سے ملاقات کرتے رہنا۔
2- زبان وعمل سے ان کے استھ اچھا سلوک کرنا اور ان کی مدد کرنا۔
3- ان سے رابطہ کرنا اور ان کا حال پوچھنا۔

ج- 1- صالحین کی صحبت اختیار کروں گا اور ان سے محبت کروں گا۔
2- برے لوگوں سے دور رہوں گا اور ان کى صحبت اخیتار نہیں کروں گا۔
3- اپنے دینى بھائیوں سے سلام و مصاحفہ کروں گا۔
4- جب وہ بیمار پڑیں تو ان کی عیادت کروں گا اور ان کی شفایابی کی دعا کروں گا۔
5- چھینک آنے پر جب کوئی (الحمد للہ) کہے تو میں اس کے جواب میں (یرحمك الله) کہوں گا۔
6- کوئی دعوت دے تو اس کی دعوت قبول کروں گا۔
7- اس کی خیرخواہی کروں گا۔
8- اس پرظلم ہو تو اس کی مدد کروں گا اور اسے ظلم کرنے سے روکوں گا۔
10- جو خود کے لیے پسند کروں گا وہ اس کے لیے بھی پسند کروں گا۔
11- ضرورت پڑے تو اس کا تعاون کروں گا۔
12- کسی بھی طرح اسے اذیت نہ دوں گا۔
13- اس کی رازداری کروں گا۔
14- نہ اسے گالی دوں گا، نہ اس کی برائی کروں گا، نہ اسے حقیر جانوں گا، نہ اس سے حسد کروں گا، نہ اس کی ٹوہ میں پڑوں گا اور نہ اسے فریب دوں گا۔

ج- 1- پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کروں اور وقت پڑنے پر اس کی مدد کروں۔
2- عید یا شادی وغیرہ کی خوشی کے موقعہ پر اسے مبارکباد دوں۔
3- بیمار پڑے تو اس کی عیادت کروں اور مصیبت کے وقت اسے تسلی دوں۔
4- جو کھانا پکے اس میں سے جتنا ممکن ہو اسے پہنچاؤں۔
5- اسے قول و فعل سے کوئی تکلیف نہ دوں۔
6- اونچی آواز سے اسے پریشان نہ کروں، نہ اس کی ٹوہ میں پڑوں اور اس کی طرف سے کوئی تکلیف پہنچے تو صبر کروں۔

ج- 1- جو دعوت دے اس کی دعوت قبول کروں۔
2- کسی سے ملاقات کرنا چاہوں تو اسے سے اجازت اور وقت لے لوں۔
3- داخل ہونے سے پہلے اجازت لے لوں۔
4- وقت پر پہنچوں۔
5- (اس کے) اہل خانہ سے نگاہ نیچی رکھوں۔
6- مسکراتے چہرے کے ساتھ مہمان کا استقبال کروں اور بہترین الفاظ میں اسے مرحبا کہوں۔
7- مہمان کو اچھی جگہ بٹھاؤں۔
8- عمدہ کھانا پیش کروں اور اس کی خوب مہمان نوازی کروں۔

ج- 1- جب جسم کے کسی حصہ میں درد ہو تو اپنا دایاں ہاتھ وہاں رکھ کر تین مرتبہ (بسم اللہ) کہوں اور سات مرتبہ یہ دعا پڑھوں: (أعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد وأحاذر) یعنی "میں اللہ تعالی کے غلبہ اور اس کی قدرت کے وسیلہ سے ہر اس چیز کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں جو مجھے محسوس ہو رہی ہے یا جس کا مجھے ڈر ہے"۔
2- صبر کا دامن تھامتے ہوۓ اللہ تعالی کی تقدیر پر راضی رہوں۔
3- جلدی اپنے بیمار بھائی کی زیارت کو جاؤں، اس کے لیے دعا کروں اور زیادہ دیر اس کے پاس نہ ٹھہروں۔
4- میں خود اسے رقیہ کروں بغیر اس کے کہ وہ مجھ سے اس کا مطالبہ کرے ۔
5- اسے صبر ودعا اور نماز وطہارت کی وصیت کروں جس قدر اس کے لیے ممکن ہو۔
6- مریض کے لیے یہ دعا سات مرتبہ پڑھنی چاہیے: (أسأل الله العظيم رب العرش العظيم أن يشفيك)۔

ج- 1- نیت کو اللہ تعالی کے لئے خالص کرنا۔
2- علم کے بموجب عمل کروں۔
3- استاذ کا احترام کروں ان کی موجودگی میں بھی اور ان کی عدم موجودگی میں بھی۔
4- ان کے سامنے ادب سے بیٹھوں۔
5- ان کی باتوں پر پوری توجہ دوں اور درس کے دوران ان کی بات نہ کاٹوں۔
6- کچھ پوچھوں تو ادب کا لحاظ کروں۔
7- انہیں نام سے نہ پکاروں۔

ج- 1- مجلس میں بیٹھے لوگوں کو سلام کروں۔
2- جہاں جگہ ملے بیٹھ جاؤں، نہ کسی کو اٹھاؤں اور نہ بلا اجازت دو لوگوں کے بیچ بیٹھوں۔
3- دوسروں کو بیٹھنے کا موقعہ دوں۔
4- مجلس میں جو بات ہو رہی ہو اسے نہ کاٹوں۔
5- واپسی سے پہلے اجازت لوں اور سلام کروں۔
6- مجلس کے اختتہام پر کفارۃ المجلس کی دعا پڑھوں۔ «سُبْحانَكَ اللَّهُمَّ وبِحَمْدِكَ، أشْهَدُ أنْ لا إلهَ إلَّا أنتَ، أسْتَغْفِرُكَ وأتُوبُ إلَيكَ». (اے اللہ! پاک ہےتو اپنی تعریفوں سمیت۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے سوا کوئی برحق معبود نہیں ہے، میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔)

ج- 1- جلدی سوؤں۔
2- با وضو ہو کر سوؤں۔
3- پیٹ کے بل نہ سوؤں۔
4- دائیں کروٹ پر لیٹوں اور دایاں ہاتھ دائیں رخسار کے نیچے رکھوں۔
5- بستر جھاڑ کر صاف کرلوں۔
6- سونے سے پہلے کے اذکار پڑھوں، چنانچہ آیۃ الکرسی پڑھوں پھر سورۂ اخلاص، سورۂ فلق اور سورۂ ناس تین مرتبہ پڑھوں، (تینوں سورتوں کو پڑھنے کے بعد دوںوں ہتھیلیوں کو جمع کرکے ان میں پھونکوں اور دونوں ہاتھوں کو جسم پر پھیروں جہاں تک ممکن ہو اور یہ عمل تین مرتبہ کروں)۔ بعد ازاں یہ دعا پڑھوں: «باسمك اللهم أموت وأحيا». ’’تیرے ہی نام کے ساتھ اے اللہ ! میں مرتا اور زندہ ہوتا ہوں۔‘‘
7- فجر کی نماز کے لیے جاگوں۔
8- نیند سے بیدار ہونے کے بعد یہ دعا پڑھوں: «الحمد لله الذي أحيانا بعدما أماتنا وإليه النشور». ’’ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جس نے ہمیں زندہ کیا، بعد اس کے کہ اس نے ہمیں ماردیا تھا اور اسی کی طرف اٹھ کرجانا ہے۔‘‘

ج-
1- کھاتے پیتے وقت یہ نیت کروں کہ اس سے اللہ تعالی کی عبادت کرنے میں مدد ملے گی۔
2- کھانے سے پہلے دونوں ہاتھوں کو دھونا۔
3- شروع میں (بسم اللہ) کہوں، دائیں ہاتھ سے کھاؤں اور پلیٹ کا جو حصہ قریب ہو وہاں سے کھاؤں، نہ بیچ سے اور نہ دوسروں کے سامنے سے۔
4- جب (بسم اللہ) کہنا بھول جاؤں تو (بسم اللہ أوله وآخره) کہوں۔
5- جو کھانا میسر ہو اس پر راضی رہوں اور کھانے کی برائی نہ کروں، بلکہ پسند آۓ تو کھاؤں ورنہ چھوڑ دوں۔
6- چند ہی لقمے کھاؤں زیادہ نہیں۔
7- کھانے یا پینے کی چیز میں نہ پھونکوں بلکہ اسے ٹھنڈا ہونے تک چھوڑ دوں۔
8- دوسروں کے ساتھ کھانا کھاؤں، جیسے اہل خانہ یا مہمانوں کے ساتھ۔
9- بڑوں سے پہلے کھانا شروع نہ کروں۔
10- جو پینا ہو اسے (بسم اللہ) کہہ کر بیٹھ کر تین سانسوں میں پیؤں۔
11- کھانے سے فارغ ہو کر اللہ تعالی کی تعریف بیان کروں۔

ج- 1- دائیں جانب سے کپڑا پہنوں اور اللہ تعالی کا شکر ادا کروں۔
2- کپڑا ٹخنہ کے نیچے نہ ہو۔
3- نہ مرد عورتوں کا لباس پہنیں اور نہ عورتیں مردوں کا۔
4- لباس میں کافروں یا فاسقوں کی مشابہت اختیار نہ کریں۔
5- (بسم اللہ) کہہ کر کپڑے اتاریں۔
6- جوتا پہنتے وقت دائیں پیر سے شروع کریں اور اتارتے وقت بائیں پیر سے۔

ج- 1- (سفر شروع کرتے وقت) کہوں: «بسم الله، الحمد لله»، ﴿سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ﴾ "پاک ہے وہ ذات جس نے اسے (سواری کو) ہمارے تابع کردیا ورنہ ہم اسے قابو میں کرلینے والے نہیں تھے۔ ﴿وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَا﴾ اور بے شک ہم اپنے رب ہی کی طرف واپس جانے والے ہیں۔‘‘ [سورۂ زخرف: 13، 14].
2- کسی مسلمان سے ملوں تو سلام کروں۔

ج- 1- میانہ روی اور خاکساری کے ساتھ راستہ کے دائیں جانب چلوں۔
2- جس سے ملاقات ہو اسے سلام کہوں۔
3- نگاہ نیچی رکھوں، کسی کو اذیت نہ پہنچاؤں۔
4- بھلائی کا حکم دوں اور برائی سے روکوں۔
5- راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹاؤں۔

ج- 1- نکلتے وقت پہلے بایاں پیر باہر رکھتے ہوۓ یہ دعا پڑھوں: «بسم اللہ، توكلت على الله لا حول ولا قوة إلا بالله، اللهم إني أعوذ بك أن أضل أو أُضل أو أَزل أو أُزل أو أَظلم أو أُظلم أو أَجهل أو يُجهل علي» "اللہ کے نام سے (نکلتا ہوں)، میں نے اللہ پر بھروسہ کیا، اللہ کی مدد کے بغیر نہ کسی چیز سے بچنے کی طاقت ہے نہ کچھ کرنے کی قوت، اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتاہوں اس بات سے کہ گمراہ ہوجاؤں یا مجھے گمراہ کیا جائے یا پھسل جاؤں یا مجھے پھسلا یا جائے یا میں کسی پر ظلم کروں یا کوئی مجھ پر ظلم کرے یا میں کسی پرجہالت کروں یا کوئی مجھ پر جہالت کرے"۔ 2- گھر میں داخل ہوتے وقت یہ دعا کہتے ہوۓ پہلے دایاں پیر اندر رکھوں: «بسم الله ولجنا، وبسم الله خرجنا، وعلى ربنا توكلنا». "اللہ کے نام سے ہم داخل ہوۓ اور اللہ کے نام سے نکلے اور اپنے رب پر بھروسہ کیا"۔
3- داخل ہو کر پہلے مسواک کروں پھر گھر والوں کو سلام کروں۔

ج- 1- پہلے بایاں پیر اندر رکھوں۔
2- اندر جانے سے پہلے یہ دعا پڑھوں: «بسم الله، اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث». ’’اللہ کے نام کے ساتھ (داخل ہوتا ہوں) اے اللہ! میں تیری پناہ میں آتا ہوں خبیثوں اور خبیثنیوں سے۔‘‘
3- کوئی ایسی چیز لے کر اندر نہ جاؤں جس میں اللہ کا ذکر ہو۔
4- قضاۓ حاجت کے دوران پردہ کروں۔
5- قضاۓ حاجت کی جگہ میں بات نہ کروں۔
6- پیشاب یا پاخانہ کرتے وقت نہ قبلہ کی طرف پیٹھ کروں نہ چہرہ۔
7- صفائی کے لیے بایاں ہاتھ استعمال کروں اور دایاں ہاتھ استعمال نہ کروں۔
8- لوگوں کے راستے یا سایے میں قضاۓ حاجت نہ کروں۔
9- قضاۓ حاجت کے بعد ہاتھ دھو لوں۔
ج- 10- نکلتے وقت پہلے بایاں پیر باہر رکھتے ہوۓ کہوں: (غفرانك)۔

ج- 1- مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے دایاں پیر اندر رکھوں اور یہ دعا پڑھوں: «بسم الله، اللهم افتح لي أبواب رحمتك». اللہ کے نام سے (داخل ہوتا ہوں) اے اللہ، میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔
2- دو رکعت پڑھے بغیر نہ بیٹھوں۔
3- مصلیوں کے سامنے سے نہ گزروں، نہ مسجد میں گمشدہ کی تلاش کروں اور نہ خرید وفروخت کروں۔
4- مسجد سے نکلتے وقت پہلے بایاں پیر باہر رکھوں اور یہ دعا پڑھوں: «اللهم إني أسألك من فضلك». اے اللہ، میں تیرے فضل وکرم کا سوالی ہوں۔

ج- 1- جب کسی مسلمان سے ملاقات ہو تو سب سے پہلے سلام کرتے ہوۓ کہوں: (السلام عليكم ورحمة الله وبركاته) اور صرف ہاتھ سے اشارہ کرنے پر اکتفا نہ کروں۔
2- سلام کرتے وقت چہرے پر مسکان ہو۔
3- دائیں ہاتھ سے مصافحہ کروں۔
4- جب کوئی مجھے سلام کرے تو میں اسے اس سے اچھا سلام کروں یا انہیں الفاظ کو لوٹا دوں۔
5- کافر کو پہلے سلام نہ کروں اور جب وہ سلام کرے تو اسے ویسا ہی جواب دوں۔ (یعنی کہوں: وعلیکم)
6- چھوٹا بڑے کو، سوار پیدل چلنے والے کو، پیدل چلنے والا بیٹھے ہوۓ کو اور تھوڑے لوگ زیادہ لوگوں کو۔

ج- 1- داخل ہونے سے پہلے اجازت طلب کروں۔
2- صرف تین مرتبہ اجازت مانگوں، نہ ملے تو لوٹ جاؤں۔
3- دروازہ پر آہستہ دستک دوں اور دروازہ کے سامنے نہ ٹھہروں، بلکہ دائیں یا بائیں ٹھہروں۔
4- بغیر اجازت کے والدین یا کسی اور کے کمرے میں داخل نہ ہوں اور خاص طور سے فجر سے پہلے، قیلولہ کے وقت اور عشا کی نماز کے بعد۔
5- البتہ غیر رہائشی جگہوں جیسے ہسپتال یا مارکیٹ میں بغیر اجازت کے داخل ہو سکتا ہوں۔

ج- 1- جانوروں کو کھلاؤں پلاؤں۔
2- جانوروں کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کروں اور طاقت سے زیادہ ان پر بوجھ نہ ڈالوں۔
3- انہیں کسی بھی طرح تکلیف نہ پہنچاؤں۔

ج- 1- ورزش یا کھیل سے اللہ تعالی کی اطاعت اور اس کی رضامندی کے لئے طاقت وقوت حاصل کرنا ہو۔
2- نماز کے وقت نہ کھیلیں۔
3- لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ ورزش نہ کریں اور نہ کھیلیں۔
4- ہمیشہ ورزش یا کھیل کے لیے ساتر لباس پہنیں۔
5- حرام ورزش سے دور رہیں جیسے ایسی ورزش جس میں چہرہ پر مارا جاۓ یا سترپوشی کا لحاظ نہ رکھا جاۓ۔

ج- سچی بات کہنا اور جھوٹ نہ بولنا۔
2- کسی کا مذاق نہ اڑانا، کسی کو تکلیف نہ دینا اور نہ کسی کو ڈرانا۔
3- زیادہ مذاق نہ کرنا۔

ج- 1- جب چھینک آۓ تو ہاتھ، کپڑا یا کوئی رومال منہ پر رکھیں۔
2- چھکنکنے کے بعد (الحمد للہ) کہیں۔
3- اور جو اسے سنے وہ (يرحمك اللہ) کہے یعنی اللہ تعالی آپ پر رحم کرے۔
پھر چھینکنے والا جواب میں کہے: (يهديكم الله ويصلح بالكم) اللہ تعالی آپ کو ہدایت دے اور آپ کی حالت سدھار دے۔

ج- 1- جمائی کے دبانے کی کوشش کرنا۔
2- (آہ آہ) کہہ کر آواز بلند نہ کرنا۔
3- منہ پر ہاتھ رکھنا۔

ج- 1- با وضو ہو کر تلاوت کرنا۔
2- با ادب اور با وقار ہو کر بیٹھنا۔
3- تلاوت کے شروع میں (أعوذ بالله من الشيطان الرجيم) پڑھنا۔
4- تدبر کے ساتھ قرآن پڑھنا۔